گرڈ صارفین پر بوجھ سے نمٹنے کے لیے حکومت چھت پر شمسی ٹیرف پالیسی پر نظر ثانی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے

·

·

Solar System in Pakistan




حکومت روف ٹاپ سولر بائی بیک ٹیرف پر نظر ثانی کرنے کی تیاری کر رہی ہے، موجودہ نیٹ میٹرنگ سسٹم کو مجموعی میٹرنگ میکانزم سے تبدیل کر رہی ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب موجودہ پالیسی نے مبینہ طور پر گرڈ صارفین پر 103 ارب روپے کا بوجھ ڈالا، جس سے زیادہ آمدنی والے گھرانوں کو سستی بجلی سے غیر متناسب فائدہ پہنچا۔

مجوزہ پالیسی کے تحت، نیشنل گرڈ چھت پر شمسی صارفین سے بجلی 8-9 روپے فی یونٹ خریدے گا، جو کہ موجودہ 21 روپے فی یونٹ سے نمایاں کمی ہے۔ اس ایڈجسٹمنٹ کا مقصد چھت پر شمسی سرمایہ کاری کے لیے ادائیگی کی مدت کو موجودہ 18-24 ماہ سے تقریباً 4-5 سال تک بڑھانا ہے۔ 

موجودہ نیٹ میٹرنگ سسٹم میں، شمسی توانائی استعمال کرنے والے اضافی بجلی گرڈ کو 21 روپے فی یونٹ کے حساب سے فروخت کرتے ہیں اور نان جنریٹو ادوار، جیسے کہ رات کے وقت کے دوران 42 روپے فی یونٹ کے حساب سے دوبارہ خریدتے ہیں۔ اس سیٹ اپ نے متمول صارفین کو شمسی نظام میں اپنی سرمایہ کاری کو تیزی سے بازیافت کرنے کی اجازت دی ہے، جبکہ لاگت کو ان لوگوں پر منتقل کر دیا گیا ہے جو مکمل طور پر گرڈ بجلی پر انحصار کرتے ہیں۔ پاور ڈویژن کی دستاویزات کے مطابق اس پالیسی نے غریب صارفین کے لیے ٹیرف میں 1.03 روپے فی یونٹ اضافہ کیا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *